لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وزیراعظم عمران خان لانگ مارچ کی قیادت کیلئے خیبر پختون خواہ کے شہر مردان میں ولی انٹرچینج پر پہنچ بذریعہ ہیلی کاپٹر پہنچ گئے ہیں جہاں بڑی تعداد میں کارکنان نے ان کا استقبال کیا ۔ پنجاب کے مختلف شہروں سے کارکنان ریلیوں کی شکل میں اسلام آباد پہنچنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے مارچ کو ہر ممکن روکنے کی کوششیں کی جارہیں جس کے پیش نظر بھاری نفری تعینات ہے اور رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں ۔
لاہور کے علاقے بتی چوک میں پاکستان تحریک انصاف اور پولیس کے کارکنان میں تصادم ہوا ہے، پی ٹی آئی کارکنان نے مارچ میں شرکت کے لیے نے راستوں سے رکاوٹیں ہٹانا شروع کیں جس پر پولیس نے شیلنگ کردی۔بتی چوک پر پولیس نے یاسمین راشد کی گاڑی پر پولیس نے دھاوا بول دیا جس کے باعث گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم پی ٹی آئی کی خاتون رہنماءپولیس کا حصار توڑتے ہوئے بتی چوک سے نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔یاسمین راشد پولیس کی آنسو گیس کی شیلنگ سے متاثر ہوئیں اور بتی چوک پر حصار توڑنے کے بعد گاڑی سے اتر کر پانی سے آنکھیں دھوئیں، خاتون رہنما خود گاڑی چلا کر بتی چو ک پہنچیں ۔پولیس کی آنسو گیس شیلنگ کے سینکڑوں شیل برسائے جس کے باعث متعدد کارکنوں کی حالت بگڑ گئی ہے جبکہ 2 درجن سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
Who is this woman protecting Dr. Sahiba?
Brave! #حقیقی_آزادی_مارچ #LongMarch pic.twitter.com/pryIesYCnV
— Noor Asad (@PTIislove) May 25, 2022
حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا۔تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزادی مارچ سے کو روکنے کے لیے مری روڈ، فیض آباد کو ایکسپریس ہائی وے، آئی جے پی روڈ کو کنٹینرز اور خاردار رکاوٹیں لگا کر مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔دارالحکومت سے منسلک راولپنڈی میں میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ، بس اڈے سمیت تعلیمی اداروں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں آج ہونے والے پرچے بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
حکومت نے اسلام آباد کے لیے پولیس، رینجرز اور ایف سی طلب کرلی ہے جبکہ ریڈ زون جانے والے تمام علاقے سیل ہیں، جس کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے رہنماوں محمود الرشید اور سینیٹر اعجاز چوہدری سمیت مقامی رہنماو¿ں اور کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
لاہوریوں نے بتی چوک پر لگایا گیا پہلا ناکہ توڑ دیا… اسلام آباد کی طرف روانہ… شیلنگ کے باوجود روندتے ہوئے آگے نکل پڑے pic.twitter.com/THopfMB6Dv
— (PTI) Tiger ????????❤️❤️ (@tigerofPTI007) May 25, 2022
یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان آج پشاور سے لانگ مارچ کے لیے اسلام آباد روانہ ہوں گے جبکہ حکومت نے پختونخوا اور پنجاب کی سرحد کو اٹک خورد کے مقام پر کنٹینرز لگا کر بند رکھا ہے۔
حکومتِ پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لیے لاہور کے اندرونی اور بیرونی راستوں کو کینٹیرز لگا کر بند کردیا ہے، جس کے باعث بابو صابو اور بتی چوک پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔ راوی پل اور راستوں بندش کے باعث لاہور کے باسی کشتیوں کا استعمال کرکے مقامی منزل کی جانب گامزن ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر کشتیوں کو بھی بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔پنجاب میں دریائے راوی پل اور جی ٹی روڈ سمیت تمام اہم شاہراہوں پر درجنوں کینٹینر، مال بردار ٹرک کھڑے کردیئے گئے ہیں، جس کے باعث لاہور تا اسلام آباد فضائی آپریشن بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔